Select Language

اللہﷻ کا عذاب اور پر امن جگہ کی تلاش

05/10/ 2017

بسم اللہ الرّحمٰن الرّحیم

اسلام علیکم

میں اِس خواب میں اپنے آپ کو ایک ایسی جگہ موجود پاتا ہوں جہاں ارد گرد گھر اور عمارتیں ہوتی ہیں۔ مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ "اللہﷻ ہمارے بالکل اوپر بادلوں سے بھی زیادہ قریب ہے۔" مجھےایسے لگتا ہے کہ اللہﷻ بہت غضبناک ہے کیونکہ وہ بہت اونچی اور غضب ناک آواز کے ساتھ کلام کر رہا ہوتا ہے۔ "اللہﷻ قرآن کی عذاب والی آیات پڑھنا شروع کر دیتا ہے۔" ایسا محسوس ہوتا ہے کہ "اللہﷻ نے لوگوں کو کسی کام کے کرنے کا حکم دیا تھا مگر انھوں نے نہ تو وہ کام کیا اور نہ ہی اُس کی پرواہ کی۔" تو اللہﷻ فرماتا ہے کہ "میں تم پر ویسا ہی عذاب نازل کروں گا جیسا کہ اِس سے پہلے میں نے نافرمان قوموں پر نازل کیا تھا۔" پھر اللہﷻ حضرت لوط علیہ السلام کی قوم پر بھیجے گئے عذاب کو یاد کرتا ہے اور فرماتا ہے کہ "کیا تم اِس عذاب کو بھول گئے ہو؟" میں کہتا ہوں: اوہو! اللہﷻ تو بہت غضبناک ہے۔ پھر میں دیکھتا ہوں کہ لوگ بدحواسی کے عالم میں بھاگ رہے ہیں اور چُھپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مگر وہ جہاں کہیں بھی چُھپتے ہیں تو اللہﷻ فرماتا ہے "مجھے معلوم ہے کہ تم کہاں چُھپے ہو، کوئی بھی مجھ سے نہیں چُھپ سکتا۔" پھر میں دیکھتا ہوں کہ لوگ ایک دوسری جانب بھاگنا شروع کر دیتے ہیں تو اللہﷻ پھر وہی بات دہراتا ہے کہ "مجھے معلوم ہے کہ تم کہاں چُھپے ہو، کوئی بھی مجھ سے چُھپ نہیں سکتا۔" جب میں یہ دیکھتا ہوں تو میں بھی بھاگ کر چُھپنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میں کہتا ہوں کہ "یہاں رہنا ٹھیک نہیں ہے کیونکہ ایک بار اللہﷻ غضب ناک ہو جائے تو پھر اُسے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔ اِس لیے مجھے اِن لوگوں سے دور رہنا چاہیے اور کسی محفوظ جگہ کی تلاش کرنی چاہیے۔" پھر میں دیکھتا ہوں کہ کچھ اور لوگ بھی میرے ساتھ بھاگنے لگتے ہیں۔ میں اُن سے نہیں پوچھتا کہ وہ میرے ساتھ کیوں بھاگ رہے ہیں۔ آگے بہت دور جا کر مجھے ایک جگہ نظر آتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ "یہ جگہ بہتر ہے۔" میں وہاں ایک کونے میں دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ جاتا ہوں۔ جو لوگ میرے ساتھ آئے ہوتے ہیں وہ بھی میرے قریب بیٹھ جاتے ہیں۔ یہ جگہ بہت پُرامن ہوتی ہے۔ اگرچہ مجھے یہاں بھی اللہﷻ کی آواز آ رہی ہوتی ہے مگر وہ بہت مدھم ہوتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ "یہ جگہ تو بہت محفوظ ہے، یہاں اللہﷻ اپنا عذاب نہیں بھیجے گا۔" پھر میں دیکھتا ہوں کچھ بڑے (با اثر) لوگ وہاں آتے ہیں۔ جب وہ ہمیں وہاں موجود پاتے ہیں تو آپس میں کہنے لگتے ہیں کہ "یہ لوگ تو یہاں امن و سکون میں بیٹھے ہیں؟ اِس کا مطلب ہے کہ یہاں اللہﷻ اپنا عذاب نہیں بھیجے گا۔" پھر میں پریشانی کے عالم میں انتظار کرتا ہوں کہ "کب اللہﷻ کی ناراضگی ختم ہوگی تاکہ میں یہاں سے واپس چلا جاؤں۔ میں سوچتا ہوں کہ جب میں گھر واپس جاؤں گا تو وہاں کچھ بھی نہیں بچا ہوگا۔" اور خواب وہیں ختم ہو جاتا ہے۔

Next Post Previous Post