Select Language

سیاہ گھوڑے اور اسلام کی اہم عمارت کی آزادی

13-08-2015

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

محمد قاسم بیان کرتے ہیں کہ میں اس خواب میں دیکھتا ہوں کہ ہم اندھیروں سے بھری ایک چھوٹی سی جگہ پر رہ رہے ہوتے ہیں، ہماری ایک اہم اسلامی عمارت کو اسلام دشمن قوّتوں نے قبضے میں لے لیا ہوتا ہے اور پھر اللہ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو اپنی رحمت کے ذریعہ ہمارے پاس بھیجتا ہے۔ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو دیکھ کر ہم سب واقعی خوش ہو جاتے ہیں کہ اللہ نے خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو دوبارہ ہمارے پاس بھیجا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ ہم دوبارہ متحد ہوکر اپنی اسلامی عمارت کو دوبارہ حاصل کرلیں۔ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ مجھے حکم فرماتے ہیں کہ "قاسم جاؤ اور میرے بارے میں تمام مسلم رہنماؤں کو بتاؤ کہ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ اپنی اسلامی عمارت کو اسلام دشمن قوّتوں سے آزاد کروانے اور اس کی تعمیر نو کے لئے دوبارہ ہمارے پاس آئے ہیں۔" میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے کہتا ہوں کہ "ہاں میں جاؤں گا اور ان سب تک آپ کا پیغام پہنچاؤں گا۔" خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ فرماتے ہیں کہ "میں آپ کا انتظار کروں گا۔" لیکن جب میں مسلم رہنماؤں کے پاس جاکر خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کا پیغام دیتا ہوں تب وہ مجھ پر یقین نہیں کرتے۔ تب میں ان سے کہتا ہوں کہ “کیا آپ سب خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے صرف لفظی محبت کرتے ہیں؟ کوئی بھی اپنی زبان سے خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺسے محبت کے اونچے دعوے سکتا ہے مگر آپ سب کو نہ صرف الفاظ سے بلکہ اپنے عمل سے خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے محبت کا اظہار کرنا چاہئے۔ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ آپ سب کا انتظار کر رہے ہیں۔" تب وہ مجھ سے کہتے ہیں کہ "قاسم! ہمارا وقت ضائع نہ کرو اور ہم جانتے ہیں کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط اور جو کچھ ہم کر رہے ہیں ہم اسلام کی خدمت کے لئے کر رہے ہیں۔"

تب میں واپس جانے کا فیصلہ کرتا ہوں لیکن راستے میں مجھے طاقتور سیاہ گھوڑے ملتے ہیں لہذا میں انہیں اپنے ساتھ لے لیتا ہوں اور واپس آنے کے بعد میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ کو پوری کہانی سُناتا ہوں۔ اور ان سے کہتا ہوں کہ ‘‘میں آپ کے اسلام کی عمارت کو آزاد کرانے کے لئے تنہا جا رہا ہوں۔" پھر خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ فرماتے ہیں کہ "رکو بیٹا! میں آپ کے ساتھ چلوں گا۔" تب میں کہتا ہوں "ٹھیک ہے! میرے پاس آپ کے لئے ایک بہت ہی طاقتور گھوڑا ہے، آپ ﷺ اس پر سوار ہوجائیں۔" خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ دوسرے لوگوں سے فرماتے ہیں کہ "آپ لوگ ہمارا یہاں انتظار کریں۔"

پھر ہم اس جگہ جاتے ہیں جہاں ہماری مرکزی عمارت ہوتی ہے۔ اسلام دشمن قوّتوں کے اس عمارت پر قبضہ سے پہلے ہم اس عمارت میں رہ رہے ہوتے ہیں اور اب وہ وہاں پہلے سے موجود مسلمانوں کو مار رہے ہوتے ہیں اور اسلام کو بھی تباہ کررہے ہوتے ہیں۔ میں اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ لڑنا شروع کر دیتے ہیں لیکن وہ تعداد اور طاقت میں بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اور پھر میں دیکھتا ہوں کہ کچھ قوّتیں مسلمان طاقتوں کا بھیس بدلتی ہیں لیکن درحقیقت وہ مسلمان نہیں ہوتیں اور وہ اسلام کو زیادہ نقصان پہنچا رہی ہوتی ہیں۔ پھر میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے کہتا ہوں کہ "یہ قوّتیں بہت زیادہ ہیں، آپ یہاں بیٹھ کر آرام کریں اور اللہ کی تسبیح کریں، میں اللہ کی مدد سے تنہا ان قوّتوں کا مقابلہ کروں گا۔" اور پھر میں اللہ کے نُور سے ان قوّتوں کا مقابلہ کرنا شروع کر دیتا ہوں اور خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ اللہ سے دعا فرماتے ہیں کہ "قاسم کی مدد کریں" اور پھر ساری قوّتیں تباہ ہوجاتی ہیں۔ اور صرف وہی لوگ باقی رہ جاتے ہیں جو امن سے محبت کرتے ہیں، کوئی منافق طاقت اللہ کے نُور کے سامنے نہیں کھڑی ہوسکتی۔

ہم اسلامی عمارت کو دوبارہ حاصل کرلیتے ہیں لیکن وہ عمارت کافی ٹوٹ چکی ہوتی ہے اور میں خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ سے کہتا ہوں کہ ہمیں اب اس عمارت کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔ خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ عمارت دوبارہ حاصل کرنے پر بہت خوش ہوجاتے ہیں اور پھر خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ مجھ سے فرماتے ہیں کہ "قاسم! یہاں رہو، میں دوسرے مسلمانوں کو بتانے جاتا ہوں۔" اور پھر خاتم النبیین نبی مکرم محمد ﷺ دوسرے مسلمانوں کو بتاتے ہیں کہ ’’ہم نے اپنی جگہ دوبارہ حاصل کرلی ہے اور سب کو وہاں جانا چاہئے، قاسم وہیں ہے اور آپ اسلام کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کریں۔
(یہ خواب یہیں ختم ہوجاتا ہے)

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

Next Post Previous Post