Select Language

محمد قاسم اور چار چاند

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

24/11/2015

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

اِس خواب میں ہر طرف اندھیرا ہوتا ہے۔ آسمان پر بھی اندھیرا ہوتا ہے۔ بڑی بڑی مشینیں اور بڑے بڑے جہاز آسمان پہ اُڑ رہے ہوتے ہیں اور انھوں نے ہر چیز کو اپنے قابو میں کیا ہوا ہوتا ہے۔ لوگوں کے پاس کوئی راستہ نہیں ہوتا سوائے اِس کے کہ ہر کوئی اُن کا حکم مانے۔ میں آسمان کی طرف دیکھتا ہوں اور چاند کو ڈھونڈتا ہوں۔ تو مجھے چاند نظر آتا ہے۔ تو میں کہتا ہوں ’’میں نے خوابوں میں دیکھا ہے کہ جب ہر طرف اندھیرا ہو گا تو مجھے آسمان پر ۴ چاند نظر آئیں گے اور اِس کا مطلب ہے کہ یہ وہی وقت ہے جب اللہ ﷻ میری مدد کرے گا۔‘‘

میں آسمان کوغور سے دیکھتا ہوں؛ پہلےمجھے ایک، پِھر دوسرا اور پِھر تیسرا چاند نظر آتا ہے۔ تو میں کہتا ہوں ’’نہیں! چوتھا چاند بھی ہونا چاہیئے۔‘‘ میں سارا آسمان دیکھتا ہوں مگر مجھے چوتھا چاند نظر نہیں آتا۔ میں مایوس سا ہو جاتا ہوں اور اللہ ﷻ سے کہتا ہوں ’’کب آئے گی تیری مدد؟‘‘ اور ساتھ ہی میں بالکل اپنے اُوپر دیکھتا ہوں تومجھے چوتھا چاند نظر آ جاتا ہے۔ چوتھا چاند میرے بالکل سر پہ ہوتا ہے۔ میں بہت خوش ہوجاتا ہوں کہ اللہ کی مدد کا وقت آ گیا ہے۔

پھر میں ایک اونچی سی عمارت پہ چڑھتا ہوں اور چھلانگ لگاتا ہوں تو اللہ کی رحمت سے میں ہوا میں دوڑنا شروع کر دیتا ہوں۔ اِس کے ساتھ ہی اللہ کا نُورمیری شہادت انگلی پہ ظاہر ہوتا ہے۔ پِھر میں مشینوں اور بڑے بڑے جہازوں کو تباہ کرنا شروع کر دیتا ہوں۔ میں آسمان میں دوڑتا چلا جاتا ہوں اور مشینوں کو تباہ کرتا جاتا ہوں۔ نیچے لوگ خوش ہونا شروع ہو جاتے ہیں کہ کسی نے تو اِن کو تباہ کرنے کی کوشش کی۔ جب میں ساری مشینیں اور جہاز اللہ ﷻ کی مدد سے تباہ کر دیتا ہوں تو آخر میں ایک بہت بڑا مشین کی طرح کا جہاز رہ جاتا ہے جو میری طرف بڑی تیزی سے فائر کرتا ہوا آتا ہے۔ میں بھی اُس کی طرف تیزی سے ہوا میں دوڑتا ہوا جاتا ہوں۔ یہاں میں اللہ ﷻ کا نُور جہاز پہ پھینکنے کے بجائے آسمان پہ پھینکتا ہوں۔ جب اللہ ﷻ کا نُور آسمان سے ٹکرا کر پھیلتا ہے تو وہ بڑا جہاز بھی اللہ ﷻ کے نُور سے تباہ ہوجاتا ہے۔ ساتھ ہی پُورا آسمان اللہ ﷻ کے نُور سے روشن ہو جاتا ہے۔

ہر طرف اللہ ﷻ کے نُور سے روشنی ہی روشنی ہو جاتی ہے۔ سب لوگ آزاد ہو جاتے ہیں اور بہت زیادہ خوش ہوجاتے ہیں۔ پِھر میں زمین پہ اُترتا ہوں تو لوگ میرے پاس آتے ہیں اور کہتے ہیں ’’تم نے تو کمال کر دیا۔‘‘ تو میں کہتا ہوں ’’نہیں! یہ سب اللہ ﷻ کی مدد سے ممکن ہوا، بیشک اللہ اپنے بندوں کی مدد کرتا ہے۔‘‘ اُس کے بعد لوگ مجھے کہتے ہیں ’’آپ ہمارے ہاں آئیں، ہم آپ کی دعوت کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ تو میں کہتا ہوں ’’اِس کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘ مگر لوگ اصرار کرتے ہیں تو میں کہتا ہوں ’’اب میں اپنی فوٹوکاپی (photocopy) کروا کر سب كے گھروں میں بھجوا دوں؟‘‘ تو اِس بات پہ لوگ ہنس پڑتے ہیں اور کہتے ہیں ’’کچھ بھی ہو، ہم تمہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔‘‘

جزاک اللہ خیرًا

Next Post Previous Post