Select Language

حضرت ابراہیم علیہ السلام کا گھر

03/24/2017

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

محمد قاسم خواب دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں ایک شہر سے گذر رہا ہوتا ہوں اور خاتم النبین حضور محمد ﷺ کا گھر تلاش کر رہا ہوتا ہوں۔ ہر طرف اندھیرا چھایا ہوا ہوتا ہے۔ اس شہر میں جتنے بھی چھوٹے اور ٹوٹے مکان ہوتے ہیں وہ سب مسلمانوں کے ہوتے ہیں جن میں مشکل سے ہی کہیں روشنی نظر آرہی ہوتی ہے۔ روشنی تو دراصل غیر مسلموں کی اونچی عمارتوں سے آرہی ہوتی ہے۔ میں دور تک چلتا چلا جاتا ہوں یہاں تک کہ بہت دور مجھے ایک جگہ نظر آتی ہے۔

مجھے وہاں پہنچنے کیلئے کوئی سواری نہیں ملتی۔ چنانچہ خاتم النبین حضور محمد ﷺ کا گھر تلاش کرنے کا یہاں مجھے بہترین موقع مل جاتا ہے۔ میں کچھ لوگوں کو دیکھتا ہوں جو مجھے پہچان لیتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ "قاسم! تم کہاں جا رہے ہو؟ میں انکو بتا تا ہوں کہ میں ایسی جگہ ڈھونڈ رہا ہوں جہاں ہمیں ہر چیز مل جائے اور مزید اندھیرے نہ ہوں۔ اور وہ جگہ صرف خاتم النبین حضور محمد ﷺ کا کھویا ہوا گھر ہے۔"

وہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ "کیا ہمیں وہ جگہ مل جائے گی؟" میں ان سے کہتا ہوں کہ "ہاں! میں نے اپنے خوابوں میں وہ جگہ دیکھی ہے۔" وہ لوگ میرے ساتھ چلنا شروع کر دیتے ہیں اور میں ان سے پوچھتا ہوں کہ "تم لوگ میرے ساتھ کیوں چل رہے ہو؟" وہ کہتے ہیں کہ "ہم تم پر یقین رکھتے ہیں اور ہم بھی اندھیروں سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔" میں ان سے کہتا ہوں کہ "تمہارے لئے بہت مشکل ہوجائے گی، تم تھک جاؤگے اور میرا ساتھ چھوڑ دو گے۔" وہ کہتے ہیں کہ "نہ ہم تھکیں گے اور نہ تمہارا ساتھ چھوڑیں گے۔" میں کہتا ہوں کہ "ٹھیک ہے لیکن اگر تم لوگ تھک گئے تو مجھے الزام نہ دینا۔"

پھرہم لوگ تھوڑی دور تک چلتے ہیں اور پھر نا اُمید ہونا شروع جاتے ہیں۔ ہم میں سے ایک آدمی ایک عمارت کی طرف اِشارہ کرتا ہے اور کہتا ہے کہ "ہمیں وہاں چلنا چاہئے۔" اس عمارت تک پہنچنے کیلئے ہم چلنا شروع کردیتے ہیں یہاں تک کہ اس شہر کی حد تک پہنچ جاتے ہیں۔ اس عمارت کی روشنی بھی بُجھ جاتی ہے اور ہم مکمل اندھیرے میں چلے جاتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ "کوئی بھی جانور ہم پر حملہ کر سکتا ہےتو یہاں سے واپس چلے چلو۔" پھر میں پیچھے سے شہر پر نظر ڈالتا ہوں اور مجھے ایک جگہ سے تیز اور خوبصورت روشنی دکھائی دیتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ "مشین کے بغیر خاتم النبین حضور محمد ﷺ کا گھر تلاش کرنا بہت مشکل ہے۔"

ہم اپنے واپسی کے راستے میں ایک پُر اسرار محافظ کو دیکھتے ہیں۔ میں اس سے کہتا ہوں کہ "میں نے تمہیں کہیں دیکھا ہے"، پھر میں اس سے پوچھتا ہوں کہ "تم یہاں کیا کر رہے ہو؟" وہ میری بات کا کوئی جواب نہیں دیتا۔ میں سوچتا ہوں کہ کم از کم ہم یہاں اکیلے نہیں ہیں۔ جہاں پر وہ محافظ تھا وہاں پر میں ایک تیز روشنی دیکھتا ہوں۔ دو تین بلاک چھوڑ کر ہم ایک پارک میں پہنچ جاتے ہیں جو کہ بہت زبردست اور خوبصورت روشنیوں سے جگمگا رہا ہوتا ہے۔

یہ ساری روشنیاں پارک کے بیچ میں واقع ایک چھوٹے سے گھر سے نکل رہی ہوتی ہیں۔ اس گھر کے دروازے پر لکھا ہوتا ہے "ابراہیم علیہ السلام کا گھر۔" میں خوش ہوجاتا ہوں کہ کم از کم ہمیں ابراہیم علیہ السلام کا گھر تو ملا۔ میں اس گھر کا دروازہ کھولتا ہوں تو اندر سے ایک عجیب سی روشنی نکلتی ہے۔

اندر چھوٹے چھوٹے کمرے ہوتے ہیں اتنے چھوٹے کہ ہمارے بیٹھنے کیلئے کافی ہوتے ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ "خاتم النبین حضور محمد ﷺ کا گھر اس سے کہیں زیادہ بڑا ہے اور ہمیں وہ ہر حال میں تلاش کرنا ہے۔" ایک خاتون بولتی ہیں "کوئی بات نہیں ابراہیم علیہ السلام خلیل اللہ تھے۔" میں کہتا ہوں کہ "ہاں یہ بات صحیح ہے مگر اندھیروں سے نجات حاصل کرنا بھی تو ضروری ہے۔" ایک چھوٹے سے کمرے میں مجھے ایک کنٹرول روم مل جاتا ہے جسکے سامنے ایک کھڑکی ہوتی ہے۔

مجھے پتہ چلتا ہے کہ یہ گھر ہوا میں اُڑ بھی سکتا ہے۔ میں دوسروں سے کہتا ہوں کہ "ہم اس گھر کو خاتم النبین حضور محمد ﷺ کا گھر تلاش کرنے کیلئے کس طرح استعمال کر سکتے ہیں؟" پھر میں اس گھر کو آسمان پر اونچا اُڑاتا ہوں۔ میں اس دور دراز شہر کی طرف چل پڑتا ہوں۔ میں اپنے آپ سے کہتا ہوں کہ "انشاء اللہ! اللہ کی مدد سے ہم وہاں جلد پہنچ جائیں گے" تو ہم کچھ فاصلہ طے کرلیتے ہیں۔

والسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

Next Post Previous Post