Select Language

طاغوتی طاقتوں کی پاکستان اور مسلم ممالک میں خوفناک تباہی

07/07/2017

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

السلام علیکم!

یہ خواب محمد قاسم نے 7 جولائی 2017 کو دیکھا۔ اس خواب میں محمد قاسم کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ میں ایک عمارت کے تہ خانے میں ہوتا ہوں کہ کوئی مجھے آکے بتاتا ہے کہ کچھ فوجیں آ گئی ہیں، وہ اس عمارت کو تباہ کر رہی ہیں، اور بہتر ہوگا کہ میں اس عمارت سے باہر نکل جاؤں لیکن میں کوئی ‏ کام کر رہا ہوتا ہوں۔ جس کی وجہ سے نہ تو میں باہر جاکر ان کو دیکھتا ہوں اور نہ ہی عمارت سے باہر نکلتا ہوں۔ وہ طاقتیں بہت تباہی کرتی ہیں مگر مجھے محسوس نہیں ہوتا کہ کوئی اس عمارت کو تباہ کر رہا ہے۔ کچھ طاغوتی طاقتوں کو یہ علم ہو جاتا ہے کہ اس عمارت میں ایک ایسا شخص موجود ہے جوان کی تمام فوجوں کو مستقبل میں شکست دے گا۔ وہ اس عمارت کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا منصوبہ بناتے ہیں تاکہ اس عمارت میں رہنے والے تمام لوگ بھی مر جائیں بشمول اس شخص کے جس سے انہیں خطرہ ہے۔

جب یہ طاقتیں مکمل طور پر تسلّی کر لیتی ہیں کہ عمارت تباہ ہوگئی ہے تو تب وہ لوگ وہاں سے جاتے ہیں اور اسی دوران میں اپنا کام مکمل کر لیتا ہوں۔ جب میں اوپر جاتا ہوں تو وہ عمارت کافی حد تک تباہ ہوچکی ہوتی ہے۔ اور میں کہتا ہوں کہ "اس عمارت کو تو بہت نقصان پہنچ چکا ہے اور مجھے پتہ بھی نہیں چلا۔" میں یہ دیکھنے کیلئے باہر جاتا ہوں کہ یہ کونسی فوج تھی اور اب کہاں چلی گئی ہے؟ میں ان کے قدموں کے نشان کے پیچھے چلتے ہوئے تھوڑا آگے جاتا ہوں۔ جب میں کافی آگئے چلا جاتا ہوں تو پیچھے مُڑ کر دیکھتا ہوں کہ میں نے کتنا فاصلہ طے کرلیا ہے اور ان طاقتوں تک پہنچنے کے لیے اندازً اور کتنا فاصلہ باقی ہے۔ کافی دور مجھے کچھ عمارتیں نظر آتی ہیں جو ساتھ ساتھ ہوتی ہیں۔ اچانک پہلی عمارت میں ایک بہت بڑا دھماکہ ہوتا ہے اور اس کی شدّت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ہوا کا ایک دباؤ پیدا ہوتا ہے اور اس دباؤ کی وجہ سے میں بھی گرنے لگتا ہوں۔

باوجود اس کے کہ دھماکے کے بعد میں کانوں پر ہاتھ رکھتا ہوں مگر پھر بھی اس کی آواز بہت اونچی ہوتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ "یہ کیسا دھماکہ تھا کہ بہت دور ہونے کے باوجود اس میں اتنی شدّت تھی۔" اس کے بعد افراتفری پھیل جاتی ہے۔ اس کے بعد ساتھ والی دوسری عمارت میں بھی ایک زوردار دھماکہ ہوتا ہے اور اس کی شدّت پہلے سے زیادہ ہوتی ہے۔ میں کہتا ہوں "اللہ خیر کرے۔ کون اتنے شدید دھماکے کر رہا ہے۔" بہت سے لوگ مرجاتے ہیں اور ہر طرف چیخ و پکار ہوتی ہے۔ اور جو لوگ بچ جاتے ہیں وہ اِدھر اُدھر بھاگ رہے ہوتے ہیں۔ ان کو بھاگتا دیکھ کر میں کہتا ہوں کہ یہ تو وہی لوگ ہیں جو خواب میں مجھ سے مدد مانگتے ہیں اور میں ان کو کشتی کی مدد سے محفوظ مقام پر بھیجتا ہوں۔

پھر ایک تیسرا دھماکہ ہوتا ہے جو ان پہلے دو دھماکوں کی نسبت بہت بڑا ہوتا ہے اور اس کی شدّت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ اس بار میں زمین پر گر جاتا ہوں اور میرے کان بند ہو جاتے ہیں۔ مجھے کچھ دیر کے لیے کچھ بھی سُنائی نہیں دیتا۔ بہت مشکل سے میں خود کو سنبھالتا ہوں۔ جب میرے ہوش بحال ہوتے ہیں تو میں اپنے اردگرد لوگوں کو دیکھتا ہوں۔ اور بہت سے لوگ لقمہ اجل بن جاتے ہیں اور ہر طرف تباہی ہی تباہی ہوتی ہے۔ جو لوگ بچ جاتے ہیں وہ افراتفری میں اِدھر اُدھر بھاگ رہے ہوتے ہیں جیسے قیامت آگئی ہو۔ میں کہتا ہوں کہ "قاسم! اس حال میں کوئی بھی ان کی مدد نہیں کر سکتا۔ اس سے پہلے کے مصیبت آئے یہاں سے نکل۔" میں بھاگتا ہوں اور ایک جگہ ایک شخص اچانک مجھ پر چاقو سے حملہ کر دیتا ہے۔ وہ بہت ماہر ہوتا ہے اور میں کہتا ہوں کہ یہ اسی طاغوتی فوج کا بندہ ہے۔ مجھے چھوٹے موٹے زخم آتے ہیں مگر میں اس کو اللہ کی مدد سے مار دیتا ہوں۔ میں ایک اونچی جگہ پر جاکر دیکھتا ہوں کہ کتنی تباہی ہوئی ہے؟ اور یہ کس نے کی ہے؟ اور ان لوگوں کا کیسے مقابلہ کیا جائے؟ جب دیکھتا ہوں تو میرے تصوّر سے بھی زیادہ تباہی ہو چکی ہوتی ہے۔ اور یہ پھیل رہی ہوتی ہے۔ میں کہتا ہوں کہ "جتنی تباہی پھیل چکی ہے، اللہ کی خاص مدد اور اس کی رحمت سے ہی سب ٹھیک ہو سکتا ہے۔" خواب ختم ہو جاتا ہے!

Next Post Previous Post